سکھر (اردو ٹائمز) جے یو آئی رہنما ڈاکٹر خالد محمود سومرو قتل کیس کے ملزمان کو 10سال بعد سزا سنا دی گئی
سکھر(آئی پی ایس)جے یو آئی رہنما ڈاکٹر خالد محمود سومرو قتل کیس کا فیصلہ سنادیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق سکھر کی انسدادِ دہشتگردی عدالت کے جج عبدالرحمٰن قاضی نے مختصر فیصلہ سنایا جس میں تمام 6 ملزمان کو جرم ثابت ہونے پر عمر قید اور بھاری جرمانے کی سزا سنائی گئی ہے۔
ملزمان کو قتل اور دہشت گردی کے الزام میں عمر قید جبکہ اسلحہ کے الزام میں 7،7 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
واضع رہے کہ 10سال قبل جے یو آئی رہنما سابق سینیٹر علامہ ڈاکٹر خالد محمود سومرو کو قتل کیا گیا تھا، شہید خالد محمود سومرو قتل کیس گزشتہ 10سالوں سے اے ٹی سی کورٹ انسائیڈ سینٹرل جیل سکھر میں زیر سماعت تھا جس کا فیصلہ آج سنا دیا گیا ۔
ڈاکٹر خالد محمود سومرو کو 2014میں صبح تقریباًسوا 6بجےسکھر شہر کے نواحی علاقے قریشی گوٹھ میں واقع مدرسہ حقانیہ میں اس وقت قتل کردیا گیا جب وہ نماز فجر کی ادائیگی میں مصروف تھے۔ خالدسومرو کے ساتھ ان کے دو ذاتی محافظ موجود تھے جن میں سے ایک آرام اور دوسرا نمازفجر کی ادائیگی میں مصروف تھا۔
مسلح ملزمان نے مدرسے میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کی۔
ڈاکٹر خالد محمود سومرو چار گولیاں لگنے سے شدید زخمی ہوگئے۔ انہیں فوری طور پر علاقے کے نجی اسپتال میں منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے انتقال کرگئے تھے ۔ پولیس تفتیش کے مطابق خالد محمود سومرو پر فائرنگ کرنے والے ملزمان کی تعداد 4تھی۔پولیس کو جائے وقوع سے گولیوں کے 11 خول ملے ہیں۔ فائرنگ سے مدرسے کی دیواروں کو بھی نقصان پہنچا۔ حملہ آور سفید کار میں آئے تھے۔
دو ملزمان نے مدرسے میں گھس کر مشین گن اور ٹی ٹی پستول سے فائرنگ کی جبکہ دو ملزمان باہر نگرانی پر مامور رہے۔