LOADING

Type to search

سپورٹس

نیشنل گیمز میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی سکواش ٹیم کی تیسری پوزیشن

ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) کی سکواش ٹیم نے 34 ویں نیشنل گیمز میں تیسری پوزیشن حاصل کرتے ہوئے کانسی کا تمغہ حاصل کیا ہے۔ کوئٹہ میں اختتام پذیر ہونے والے 34 ویں نیشنل گیمز میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن(ایچ ای سی) کی ٹیم نے یونیورسٹی آف انجنیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور کے طالبعلم سکواش کے انٹرنیشنل پلیئرخوشحال ریاض خان کی کپتانی میں حصہ لیا، ٹیم میں گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور کے عزیر رشید، مطاہر علی اور جواد خان شامل تھے جبکہ ذوالفقار علی ٹیم کے کوچ اور شہرام چنگیزی نے ٹیم کےمنیجر کے فرائض سرانجام دئیے۔

ایچ ای سی کی سکواش ٹیم پہلے، دوسرے اور تیسرے راؤنڈز میں ناقابل شکست رہی جس میں ایچ ای سی نے بالترتیب خیبرپختونخوا اور پنجاب جیسی مضبوط سکواش ٹیموں کے ساتھ ساتھ آزادکشمیر کی سکواش ٹیم کو بھی تین صفر، تین صفر سے شکست دے کر سیمی فائنل کے لئے کوالیفائی کرلیا۔

سیمی فائنل میں ایچ ای سی کا مقابلہ دفاعی چیمپئین اور 34 ویں نیشنل گیمز کی فاتح ٹیم واپڈا سے تھا جس میں سابق ایشیئن چیمپئن دانش اطلس، فرحان محبوب اور ناصر اقبال جیسے عالمی شہرت یافتہ پروفیشنل کھلاڑی شامل تھے، سیمی فائنل میں ایچ ای سی ٹیم کے کپتان خوشحال ریاض خان اور مطاہر علی نے ناصر اقبال اور فرحان محبوب کا ڈٹ کر مقابلہ کیا تاہم قسمت نے ان کا ساتھ نہ دیا اور یوں ایچ ای سی کی سکواش ٹیم نے 34 نیشنل گیمز کے سکواش ایونٹ میں وکٹری سٹینڈ پر تیسری پوزیشن حاصل کرتے ہوئے برونز میڈل جیتے۔

پیر کے روز تقسیم انعامات کی تقریب میں کانسی کا میڈل وصول کرنے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کپتان خوشحال ریاض خان نے بتایا کہ نیشنل گیمز جیسے بڑے مقابلوں کے لئے تیاری کا مناسب وقت نہ ملنے کے باوجود ایچ ای سی کی سکواش ٹیم نے چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور کئی اداروں کی سکواش ٹیموں کے مقابلے میں کہیں زیادہ بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

اس کامیابی کا سہرا ساتھی کھلاڑیوں، ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی انتظامیہ، ٹیم کے کوچ ذوالفقار علی اور منیجر شہرام کے ساتھ ساتھ ان کے تعلیمی ادارہ یونیورسٹی آف انجنیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پشاور کی انتظامیہ، یو ای ٹی پشاور کے ڈائریکٹر سپورٹس محمد علی اور ان کے کوچ امجد خان کے سر ہے

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *