راولپنڈی (اردو ٹائمز) راولپنڈی ڈیویلپمنٹ آتھارٹی آر ڈی اے نے راولپنڈی میں 5 غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے خلاف ایف آئی آر درج کرادیں
راولپنڈی ڈائریکٹر جنرل راولپنڈی ڈیویلپمنٹ آتھارٹی محمد سیف انور جپہ کی ہدایت پر میٹروپولیٹن پلاننگ اینڈ ٹریفک انجینئرنگ ڈائریکٹوریٹ آر ڈی اے نے پانچ غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹس (ایف آئی آر) درج کرادیں ہیں جن میں خان بلڈرز موضع چاہاں، ہیون دیو موضع مسریوٹ، العمران ہومزموضع سہال چکری روڈ راولپنڈی، کارگو ویلج موضع کٹاریاں نیو اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب اور موضع سکھو میں چونترہ سے چک بیلی خان لنک روڈ پر تھیم پارک ویو شامل ہیں۔ ترجمان آر ڈی اے نے کہا کہ ایم پی اینڈ ٹی ای ڈائریکٹوریٹ آر ڈی اے غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے غیر قانونی اشتہارات و مارکیٹنگ کے خلاف قانونی کارروائی کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتھارٹی نے ایف آئی آرز درج کرانے سے پہلے ان پانچ غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں کے سپانسرز کو نوٹسز بھی جاری کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ آر ڈی اے نے سبھی کو متنبہ کیا ہے کہ آر ڈی اے کے زیر کنٹرول علاقے میں ہاؤسنگ سکیموں، اپارٹمنٹ پراجیکٹس، کمرشل عمارتوں وغیرہ کو شروع کرنے کے لیے آر ڈی اے سے مطلوبہ این او سی حاصل کیے بغیر، ہر قسم کے اشتہارات، مارکیٹنگ اور ایسے منصوبوں کی ڈویلپمنٹ ،اشتہاری ایجنسیاں، پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنیاں، سول پروپرائٹر شپ وغیرہ غیر قانونی ہے۔ لہذا آر ڈی اے عوام الناس کو اپنے مفاد میں مشورہ دیتا ہے کہ وہ غیر قانونی ہاؤسنگ سکیموں میں کوئی سرمایہ کاری نہ کریں۔ مزید برآں، سپانسرز کو بھی متنبہ کیا جاتا ہے کہ وہ اپنی غیر منظور شدہ و غیر قانونی ہاؤسنگ سکیم کی مارکیٹنگ فوری طور پر بند کر دیں اور قانون کے مطابق سکیم کا این و سی منظوری حاصل کرنے کے لیے آر ڈی اے سے رابطہ کریں، بصورت دیگر ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ آر ڈی اے نے گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان، قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) سائبر کرائم اسلام آباد، اوورسیز پاکستانیز فاؤنڈیشن اسلام آباد، ایس این جی پی ایل اسلام آباد، ڈسٹرکٹ کلکٹر، ضلع کونسل راولپنڈی، پیمرا اسلام آباد اور کمشنر اسلام آباد کو سوشل میڈیا، واٹس اپ، یوٹیوب اور انٹرنیٹ سہولت کی دیگر ایپس پر نجی ہاؤسنگ سکیموں کے غیر قانونی اشتہارات کے بارے میں درخواست ومعلومات کے ساتھ خطوط بھیج دیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کچھ مالکان و ڈویلپرز نے غلط طور پر دو ٹوک بات کی کہ انہیں آر ڈی اے سے این او سی مل گیا ہے۔ اس کی تصدیق یوٹیوب پر ان کی طرف سے جاری کردہ ویڈیو کلپس سے کی جا سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ڈائریکٹر جنرل آر ڈی اے نے ایم پی اینڈ ٹی ای ڈائریکٹوریٹ آر ڈی اے کو ہدایت کی ہے کہ وہ غیر قانونی و غیر مجاز ہاؤسنگ سکیموں، تعمیرات اور تجارتی سرگرمیوں، بکنگ آفسز اور تجاوزات کے خلاف بلا خوف و خطر سخت کارروائی کریں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔