اسلام آباد(اردو ٹائمز) خصوصی پارلیمانی کمیٹی اجلاس ، پی پی پی اور پی ٹی آئی کے ارکان میں تلخ کلامی
پارلیمنٹ کی آئینی ترامیم کے حوالے سے خصوصی کمیٹی کا اجلاس ختم ہوگیا۔ اجلاس کے دوران پی پی پی اور پی ٹی آئی کے ارکان میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔خصوصی کمیٹی کا اجلاس خورشید شاہ کی زیر صدارت ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ذیلی کمیٹی 17اکتوبرتک تمام مسودوں کا جائزہ لیکرحتمی تجاویز تیارکرے جبکہ بیرسٹرگوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی اپنامسودہ فضل الرحمان کے حوالے کریگی۔دوران اجلاس پی پی پی اور پی ٹی آئی کے ارکان میں تلخ کلامی بھی ہوئی۔ پاکستان پیپلز پارٹی نے آئینی مسودوں پر مزید مشاورت سے متعلق پاکستان تحریک انصاف کی تجویز مسترد کردی۔اجلاس کی کارروائی کے دوران پاکستان تحریکِ انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے ارکان کے درمیان بعض معاملات پر شدید اختلافِ رائے ابھر کر سامنے آیا اور ان کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔سابق وزیرِاعظم اور کمیٹی کے چیئرمین راجا پرویز اشرف نے کہا کہ پہلے ہی بہت تاخیر ہوچکی ہے۔ اب سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔اس موقع پر پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی کے ارکان میں شدید اختلافِ رائے پایا گیا اور متعدد امور کے حوالے سے ان میں تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ خصوصی پارلیمانی کمیٹی نے سیاسی جماعتوں کی طرف سے پیش کیے گئے مسودوں کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔ اس حوالے سے فوری طور پر اتفاقِ رائے کے آثار نہیں۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ آئینی ترامیم سے متعلق مسودوں کاجائزہ پارلیمانی کمیٹی لے۔ ذیلی کمیٹی کا اجلاس نہیں ہوسکا۔ انہوں نے کہا کہ آئینی ترامیم کے بارے میں سیاسی جماعتوں کے مسودوں پر کمیٹی نے جائزہ لینا شروع کردیا ہے۔خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں اے این پی کی جانب سے ایمل ولی خان نے آ ئینی ترامیم سے متعلق پارٹی کا مجوزہ ڈرافٹ پیش کردیا۔