معاشی بحالی کا قومی پلان، آرمی چیف کی مکمل حمایت
.پاکستان کی معاشی بحالی کا قومی پلان تیار، اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل قائم کر دی گئی، یہ کونسل غیر ملکی سرمایہ کاری کے راستے میں رکاوٹیں دور کرے گی۔’
اکنامک ریوائیول پلان‘ کے عنوان سے تیار کردہ اس قومی حکمت عملی کا مقصد پاکستان کو درپیش موجودہ معاشی مسائل اور بحرانوں سے نجات دلانا اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنا ہے۔
وزیر اعظم میاں محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کونسل کا پہلا اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا جس میں آرمی چیف، صوبوں کے وزرائے اعلٰی، وفاقی و صوبائی وزراء سمیت اعلٰی سرکاری حکام نے شرکت کی۔اعلامیے کے مطابق پاکستان کی معاشی بحالی کے قومی پلان کا مقصد ملک کو موجودہ معاشی مسائل اور بحرانوں سے نجات دلانا ہے، پلان کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کی جائے گی، زراعت، لائیو اسٹاک، معدنیات، کان کنی ، آئی ٹی، اور توانائی جیسے شعبوں کی صلاحیت سے استفادہ کیا جائے گا۔
منصوبے کے تحت سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں میں حائل تمام رکاوٹیں دور کی جائیں گی، کونسل سنگل ونڈو کی سہولت کا کردار ادا کرے گی، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان اشتراک عمل پیدا کیا جائے گا۔
اجلاس سے خطاب میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کا کہنا تھا پاک فوج معاشی بحالی کے حکومتی پلان پر عمل درآمد کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتی ہے اور اسے پاکستان کی سماجی و معاشی خوش حالی، اقوام عالم میں اپنا جائز مقام واپس حاصل حاصل کرنے کی بنیاد سمجھتی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا اجلاس سے خطاب میں کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کو ورثے میں تباہی کے دہانے پر کھڑی معیشت ملی، مشکل اور دلیرانہ فیصلوں سے معیشت کو بحرانوں سے نکال کر ترقی کی طرف واپس لا رہے ہیں، ابھی بہت بڑے چیلنجز ہیں، برآمدات بڑھانے والی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کلیدی اہمیت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو اولین ترجیح دی جائے گی، وفاق اور صوبوں کے اشتراک عمل سے منصوبوں کی منظوری کا عمل تیز بنایا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ متوقع سرمایہ کاری سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، نوجوانوں اور خواتین کو روزگار ملے گا، آئیں مل کر اپنی بھرپور صلاحیتوں سے کام کرنے کا عزم کریں ،اپنی توجہ بھٹکنے نہ دیں۔وزیراعظم آفس سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق حکومت پاکستان نے اعلی سطح کے اجلاس میں آج پاکستان کی ’معاشی بحالی‘ کی جامع حکمت عملی جاری کر دی ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ’اکنامک ریوائیول پلان‘ کے عنوان سے تیار کردہ اس قومی حکمت عملی کا مقصد پاکستان کو درپیش موجودہ معاشی مسائل اور بحرانوں سے نجات دلانا اور غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرنا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں غیرملکی سرمایہ کاری کے راستے میں رکاوٹیں دور کرنے کے لئے قائم کردہ ’اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل‘ (ایس آئی ایف سی) کے پہلے اجلاس میں چیف آف آرمی اسٹاف، وزرا اعلیٰ، وفاقی اور صوبائی وزرا اور اعلی سرکاری حکامِ شریک ہوئے۔
اعلامیے کے مطابق منصوبے کے تحت زراعت، لائیو اسٹاک، معدنیات، کان کنی، انفارمیشن ٹیکنالوجی، توانائی اور زرعی پیداوار جیسے شعبوں میں پاکستان کی اصل صلاحیت سے استفادہ کیا جائے گا۔
بیان کے مطابق منصوبے کے تحت ان شعبوں کے ذریعے پاکستان کی مقامی پیداواری صلاحیت اور دوست ممالک سے سرمایہ کاری بڑھائی جائے گی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ منصوبے کے تحت ’ایک حکومت‘ اور ’اجتماعی حکومت‘ کے تصور کو فروغ دیا جائے گا تاکہ سرمایہ کاری اور کاروباری سرگرمیوں میں حائل تمام رکاوٹیں دور کی جائیں۔
اس منصوبے پر عملدرآمد کو تیز کرنے کے لئے اسپیشل انوسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) بنادی گئی ہے جو سرمایہ کاروں اور سرمایہ کاری میں سہولت کے لئے ’سنگل ونڈو‘ کی سہولت کا کردار ادا کرے گی۔
منصوبے کے تحت وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان اشتراک عمل پیدا کیا جائے گا، طویل اور دقت کا باعث بننے والے دفتری طریقہ کار اور ضابطوں میں کمی لائی جائے گی، تعاون اور اشتراک عمل کا طریقہ کار اختیار کیا جائے گا۔
بیان کے مطابق سرمایہ کاری اور منصوبوں سے متعلق بروقت فیصلہ سازی یقینی بنائی جائے گی جب کہ وقت کے واضح تعین کے ساتھ منصوبوں پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جائے گا، وفاق اور صوبوں میں ہم آہنگی لائی جائے گی تاکہ ایک ہی معاملے پر دوہری کوششوں کے رجحان کا خاتمہ ہو۔
اس میں کہا گیا کہ وفاق اور صوبوں کی اعلی سطح شرکت تمام مشکلات کے باوجود معاشی بحالی کے قومی عزم کا واضح اظہار ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے یقین دلایا کہ معاشی بحالی کے حکومت کے پلان پر عملدرآمد کی کوششوں کی پاکستان آرمی بھرپور حمایت کرتی ہے اور اسے پاکستان کی سماجی و معاشی خوش حالی اور اقوام عالم میں اپنا جائز مقام واپس حاصل کرنے کی بنیاد سمجھتی ہے۔وزیراعظم نے یاد دلایا کہ موجودہ حکومت کو ورثے میں تباہی کے دھانے پر کھڑی معیشت ملی جسے مشکل اور دلیرانہ فیصلوں کے ذریعے بحرانوں سے نکال کر تعمیر و ترقی کی طرف واپس لا رہے ہیں۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ ابھی بہت بڑے چیلنجز ہمارے سامنے ہیں، معاشی بحالی کے لئے برآمدات بڑھانے والی براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کلیدی اہمیت رکھتی ہے، لہذا حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ اجتماعی سوچ اپناتے ہوئے موثر عمل درآمد کے لئے وفاق اور صوبوں میں شراکت داری کا انداز اپنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاروں کو اولین ترجیح دی جائے گی اور اشتراک عمل کے ذریعے منصوبوں سے متعلق منظوری کا عمل تیز بنایا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ متوقع سرمایہ کاری سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، نوجوانوں اور خواتین کو روزگار ملے گا، ترقی کے نئے امکانات دیں گے، ہماری توجہ نوجوانوں اور خواتین کو اپنی صلاحیتوں کے بھرپور اظہار کے قابل بنانا ہے، انہیں با اختیار بنانا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ آئیں مل کر اپنی بھرپور صلاحیتوں سے کام کرنے کا عزم کریں اور اپنی توجہ بھٹکنے نہ دیں، ہم پاکستان اور عوام کا مقدر بدل سکتے ہیں لیکن اس کے لئے ہمیں مسلسل اور سخت محنت کرنا ہوگی اور سمت برقرار رکھتے ہوئے ملک وقوم کو ترقی اور خوش حالی کے راستے پر گامزن رکھنا ہوگا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور اس کے عوام کا حق ہے کہ انہیں معاشی ترقی اور خوش حالی سے ہم کنار کیا جائے، یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے جنہیں اللہ تعالیٰ نے یہ فرض سونپا ہے۔