جموں و کشمیر سالویشن موومنٹ کے چیئرمین الطاف احمد بٹ نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کےمقبوضہ جموں و کشمیر کے آئندہ دورے کی شدید مذمت کی
جموں و کشمیر سالویشن موومنٹ کے چیئرمین الطاف احمد بٹ نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کےمقبوضہ جموں و کشمیر کے آئندہ دورے کی شدید مذمت کی ہے۔الطاف احمد بٹ نےآج جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ، ہم سمجھتے ہیں کہ یہ دورہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔
امت شاہ کا جمعہ 23 جون کو جموں کا دورہ محض ایک سیاسی تماشا ہے جو ہندوتوا نظریے کو آگے بڑھانے اور علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کے لیے بنایا گیا ہے۔ یہ بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بگڑتے ہوئے حالات سے توجہ ہٹانے کی ایک واضح پرا پیگنڈہ ہے۔
مزید برآں، اس بات پر بھی روشنی ڈالی جائے کہ امت شاہ نے آرٹیکل 370 اور 35A کو منسوخ کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس اقدام نے نہ صرف لوگوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم کردیا بلکہ ہندوستانی افواج کو جموں و کشمیر میں سیاسی اختلاف رائے کو ضرورت سے زیادہ طاقت کے ذریعے دبانے کا غیر محدود اختیار بھی دیا۔
الطاف احمد بٹ نے سخت موقف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت سمیت متعدد بے گناہ افراد کی غیر قانونی قید کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔ مزید برآں، انہوں نے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی حکومت کی طرف سے کشمیر کے لیے نقصان دہ دیگر اقدامات کے ساتھ جائیدادوں اور زمینوں کی ضبطی کی مذمت کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان غیر منصفانہ اقدامات کے خلاف سخت مزاحمت کی جائے گی۔ہم کسی کو بھی کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کے لیے ان کی جائز سیاسی امنگ کو دبانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ الطاف احمد بٹ نے مزید کہا کہ ہم اپنی جدوجہد کو کمزور کرنے کی کسی بھی کوشش کو روکنے کے لیے اپنے عزم پر ثابت قدم ہیں۔ 11 لاکھ سے زیادہ ہندوستانی فوج، پولیس اور نیم فوجی اہلکاروں کی موجودگی کے باوجود، ہندوستان جبری نقل مکانی کے ذریعے زمینی صورت حال سے ہیرا پھیری کرنے یا عالمی برادری کے سامنے معمول کی گمراہ کن تصویر پیش کرنے میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔حکومت کی دہشت گردی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافہ کشمیر کے پرعزم لوگوں کو اپنے حق خودارادیت کے حصول میں ثابت قدم رہنے سے حوصلہ شکنی نہیں کرے گا۔ ہم اس بات پر پختہ یقین رکھتے ہیں کہ یہ حربے کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنیں گے، جو کشمیری عوام کی جائز امنگوں کو تسلیم کرتی ہیں اور ان کی حمایت کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق عالمی برادری سے اپنے حق خودارادیت کو تسلیم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے کشمیری عوام اپنے ناقابل تنسیخ حقوق کے لیے مستقل اور پرامن جدوجہد کر رہے ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ بھارت پر مسئلہ کشمیر پر اپنے بین الاقوامی وعدوں کی پاسداری کے لیے دباؤ ڈالا جائے۔ الطاف احمد بٹ نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے لیے انصاف اور حق خود ارادیت کو یقینی بنائے۔ انہوںنے مزید کہا کہ کشمیری قیادت اور کشمیری عوام آزادی اور انصاف کے حصول میں پرعزم اور غیر متزلزل ہیں۔ جدوجہد اس دن تک جاری رہے گی جب تک کشمیری عوام کی آواز نہیں سنی جائے گی اور ان کی امنگیں پوری ہوں گی۔