تنگوانی (اردو ٹائمز) : جیکب آباد کے مغوی کی ڈرامائی بازیابی
جیکب آباد کے مغوی کی ڈرامائی بازیابی،نسوانی آواز کے جھانسے میں کندھ کوٹ جاکر اغوا ہونے والے شخص کی شمبے شاہ چوکی سے مقابلے کے بعد پولیس کے بازیابی کے دعوے پر سوال اٹھ گئے تفصیلات کے مطابق جیکب آباد کے احمد میاں محلہ سے تین ہفتہ قبل نسوانی آواز کے جھانسے میں کندھ کوٹ جاکر اغوا ہونے والے رحیم بخش سومرو کو صدر پولیس کے ایس ایچ اواختر ابڑو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مقابلے کے بعد شمبے شاہ لنک روڈکے قریب مقابلے میں بازیاب کرانے کا دعوی کیا ہے انکا کہنا تھا کہ مغوی کو دوسری جگہ منتقل کیا جا رہا تھاکہ مقابلہ ہوا اغوا کار فائرنگ کے تبادلے کے بعد مغوی کو چھوڑ کر فرار ہو گئے،پولیس کے کندھ کوٹ سے اغوا ہونے والے محنت کش کی جیکب آباد کے بازیابی کے دعوی پر سوال اٹھ گئے ہیں شہریوں کی جانب سے صدر پولیس کے اس دعوے کو مضحکہ خیز قرار دیا جا رہا ہے جیکب آباد سے بلاکر کندھ کوٹ میں اغوا کرنے والے اسی مغوی کو جیکب آباد کیوں لائیں گے شہریوں میں معاملہ زیر بحث ہے بازیابی کو ڈرامہ قرار دیا جا رہا ہے ذرائع کے مطابق ڈیل کے تحت مغوی کی بازیابی ممکن ہوئی ہے اور پولیس کی جانب سے مقابلے کا دعوی کیا جا رہا ہے ہر بار کی طرح اس باز بھی پولیس سے کیسے اغواکار فرار ہوجاتے ہیں اور گرفت میں نہیں آتے اس سلسلے میں ایس ایس پی سمیر نور چنہ سے رابطے کی کوشش کی گئی پر انکا نمبر اٹینڈ نہ ہوا دوسری جانب جیکب آباد کے فرسٹ ایڈیشنل سیشن جج و ماڈل کرمنل ٹرائل کورٹ خادم حسین چنڈ کی عدالت نے قتل کا جرم ثابت ہونے پر پولیس اہلکار رستم ولد علی نواز اوڈھو کو عمر قید اور پانچ لاکھ جرمانے کی سزا سنادی پولیس اہلکار نے چار سال قبل بیوپاری سرتاج منگی کو دوداپور تھانے کی حدود میں لین دین کے معاملے پر قتل کیا تھااسی کیس میں مجرم کے بھائی شوکت علی کو مفرور قر ار دیا۔