اسلام آباد( اردو ٹائمز) : پاکستان کو اسرائیل کے مشورے کی ضرورت نہیں، ترجمان دفتر خارجہ
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل میں اسرائیل کی جانب سے دیا گیا پاکستان مخالف بیان سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کو انسانی حقوق کے تحفظ پر اسرائیل کے مشورے کی ضرورت نہیں۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے ہیومن رائٹس کونسل میں پاکستان کی یونیورسل پیریوڈک رپورٹ کو تسلیم کرنے کے حوالے سے پاکستان کے بارے میں دیے گئے بیانات پر اطمینان کا اظہار کیا۔
ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل نے پاکستان کی یونیورسل پیریوڈک رپورٹ کو متفقہ طور پر منظور کر لیا جہاں متعدد ممالک اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے انسانی حقوق کے فروغ کے حوالے سے پاکستان کے اقدامات کو سراہا۔
ترجمان نے کہا کہ اسرائیل نے دیگر ممالک کے مثبت بیان کے برعکس ایک سیاسی بیان جاری کیا اور اسرائیل کے فلسطینیوں پر ظلم و ستم کی طویل تاریخ کو دیکھتے ہوئے پاکستان کو انسانی حقوق کے تحفظ پر اس کے مشورے کی ضرورت نہیں اور وہ اس کے مشورے کے بغیر بھی یقینی طور پر کافی کچھ کر سکتا ہے۔
یاد رہے کہ جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے اجلاس کے موقع پر اقوام متحدہ میں اسرائیل کی مستقل نمائندہ آدی فرجون نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا تھا اور کہا تھا کہ جبری گمشدگیوں، تشدد، پرامن احتجاج کے خلاف کارروائیوں اور مذہبی اقلیتوں کے خلاف پرتشدد واقعات پر اسرائیل کو تشویش ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا خیال ہے کہ یہ ضروری ہے کہ پاکستان من مانی گرفتاریوں، تشدد اور دیگر ناروا سلوک روکنے کے لیے ہماری سفارشات پر عمل کرے اور ایسی کارروائیوں کے مرتکب افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لائے اور خاص طور پر معذوری کے شکار بچوں اور بڑوں کے خلاف سزائے موت کا وسیع استعمال ختم کرے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی رابطہ شیری رحمٰن نے اقوام متحدہ کے اجلاس میں اسرائیل کی جانب سے تحریک انصاف (پٌی ٹی آئی) کے حق میں پاکستان پر الزام تراشی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔
اپنی ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ عمران نیازی اس کیمپ کا حصہ ہیں جو فلسطینیوں کے حقوق پامال کر رہا ہے، اسرائیل کیپیٹل ہل حملے میں ملوث لوگوں کی گرفتاری اور سزا پر نہیں بولا، کیا وجہ ہے وہ پاکستان کی حساس تنصیبات پر حملہ آوروں کے حق میں سفارشات پیش کر رہا ہے ؟۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اسرائیل مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کیوں نہیں بولتا؟ دراصل بات انسانی حقوق کی نہیں بلکہ اسرائیل کی تحریک انصاف اور اس کے چیئرمین کے ساتھ ’خصوصی ہمدردی‘ کی ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی جانب سے کسی اور ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی باتیں مضحکہ خیز لگتی ہیں، اسرائیل خود 60 سال سے ہر روز فلسطین کے عوام کے بنیادی حقوق کی دھجیاں اڑا رہا ہے، وہ کس منہ اور حیثیت سے انسانی حقوق کے حوالے سے دنیا کو لیکچر دے رہا ہے۔
بعدازاں وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمٰن نے انسانی حقوق پر اسرائیل کی جانب سے پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنانے پر اسے آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کب سے انسانی حقوق کا علم بردار بننے لگا ہے؟ فلسطینوں کا قاتل اسرائیل عمران خان کی حمایت میں کھڑا ہو گیا ہے اور یہ گٹھ جوڑ ثابت ہوچکا ہے۔
معاون خصوصی عطا تارڑ کے ہمراہ پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیری رحمٰن نے کہا کہ اقوام متحدہ جیسے فورم سے پی ٹی آئی اور نیازی کو اسرائیل کی جانب سے حمایت کرنا ثابت کرتا ہے کہ 9 مئی کے پیچھے کون ہے اور ان کے تانے بانے ملک کے دشمنوں سے مل رہے ہیں۔
معاون خصوصی نے کہا کہ مسلم امہ کی مظلوم اقوام کشمیر اور فلسطین پر مظالم کے پیچھے یہی لوگ ہیں، 9 مئی سے کس نے فائدہ اٹھایا وہ بھی سامنے آگیا ہے، اسرائیل نے انسانی حقوق کی مبینہ پامالی پر بھرپور حمایت کی ہے، اب ان کے لنکس اور اتحاد قوم کے سامنے آگیا ہے ، یہ مضحکہ خیز ہے کہ اسرائیل یہ درس دے رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ 70 سال سے اسرائیل مظالم ڈھا رہا ہے، اسرائیل کب سے انسانی حقوق کا علم بردار بننے لگا ہے؟ اسرائیل جو اجتماعی سزا پر یقین رکھتا ہے اس کا یہ بات کہنا ظاہر کرتا ہے کہ یہ ایک ایسا اتحاد ہے جس میں پاکستان کے دشمن نیازی اور اس کے ایکشن کی حمایت میں کھڑے ہیں، پتا چل گیا کہ عمران خان کو فارن فنڈنگ کے پیچھے کون ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اسرائیل اور اسرائیل کے وحشیانہ رویے کو گلے لگانے والوں نے ہمیشہ پاکستان کے مخالف باتیں کیں، امریکی سائفر کہاں گیا، اس کے بعد اربوں روپے لگا کر امریکا سے تعلقات ٹھیک کرنے کے لیے لابنگ جاری ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ امریکا نے ہمیشہ کہا کہ ہم پاکستان کے معاملات میں حصہ نہیں ڈالنا چاہتے، ان کی کوشش رہی ہے کہ باہر سے پاکستان کی حکومت پر تنقید کراسکے، اسرائیل سے تنقید بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی عطا تارڑ نے کہا کہ یہ معاملہ سنگین نوعیت اور پاکستان کی سلامتی سے متعلق ہے، 9 مئی ملک دشمن کارروائی ہے اور ہم روز اول سے کہہ رہے ہیں کہ جنہوں نے یہ کارروائی کرائی ان کے ملک دشمن سے رابطے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کا اقوام متحدہ میں عمران خان کی حمایت میں نکل آنا سب کچھ بتا رہا ہے، حکیم سعید بہت پہلے کہہ گئے تھے کہ پاکستان میں ایک ایسا لیڈر آئے گا جس کا اسرائیل سے گٹھ جوڑ سامنے آئے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف فارن فنڈنگ کیس میں یہ بھی سامنے آیا کہ اسرائیل سے فنڈنگ آئی تھی،
پی ٹی آئی کے پاکستان مخالف قوتوں سے مضبوط روابط ہیں اور کسی اسرائیلی شخص کو کیا ضرورت ہے کہ وہ پاکستان میں ایک سیاسی جماعت کو فنڈز دے۔