LOADING

Type to search

قومی قومی خبریں

اگر آپکو لگتا ہے کہ بہت محنت کرکے بہت پڑھ لکھ کر آپ اگر اس ملک میں عزت اور سکون کی زندگی گزارنے کا سوچ رہے ہیں تو پہلے یہ ویڈیو ضرور دیکھ لیں اور بعد میں فیصلہ کریں

چلڈرن ہسپتال لاہور کے آئ سی یو میں ایک پری میچور(جو اپنے مقرہ وقت پیدائش سے پہلے پیدا ہوجاۓ،یہ بچہ سات مہینے میں ہی پیدا ہوگیا تھا)بچہ لایا جاتا ہے
،جسے کسی قسم کا کوئی حفاظتی ٹیکہ نا لگا ہونے کی وجہ سے نمونیا ہوجاتا ہے،یہ بچہ وینٹیلیٹر پر منتقل کیا جاتا ہے ،نمونیا کی شدت سے بچے کا پھیپھڑہ پھٹ جانے کی وجہ سے اسے پھیپھڑے کے اندر ایک نالی لگا دی جاتی ہے اور اس بچے کے گھر والوں کی اسکی مکمل حالت بتائ جاتی ہے جس پر اسکے لواحقین اطمینان کا اظہار کرتے ہیں ،بعد میں اسی بچے کی وفات پر وارڈ میں ہنگامہ ہوتا ہے اور ایک ایسا ڈاکٹر جس کا اس بچے کے بیڈ سے کوئی تعلق نہیں ہوتا وہ بیچارہ مریض کے رشتہ داروں کے ہاتھ چڑھ جاتا ہے اور وہ لوگ مار مار کے اس ڈاکٹر کے ناک کے ہڈی اور دماغ کی ہڈی توڑ دیتے ہیں،
کیوں؟؟؟
یہ نہیں پتا۔۔۔
انکے نزدیک انکے بچے کا علاج ٹھیک نہیں کیا گیا…
شاید وقت سے پہلے بچے کی پیدائش بھی ڈاکٹر کی غلطی تھی؟؟؟
یا بچے کو حفاظتی ٹیکے وقت پر نالگنا ڈاکٹر کی غلطی تھی؟؟؟
اور ڈاکٹر بھی اسکی جو انکے علاج پر معمور ہی نہیں تھا ؟؟؟

اس ڈاکٹر کا بس یہ قصور تھا کہ وہ اس وقت وہاں سے بھاگ نا سکا اور لواحقین کے ہتھے چڑھ گیا جو کہ محکمہ پولیس سے تعلق رکھتے تھے ،،، اور اجکل پولیس والوں کے اختیارات کا سب کو پتا ہی ہے کہ جس کو مرضی پکڑ کر رگڑ دیں کوئی پوچھنے والا نہیں ۔۔۔
ڈاکٹر پر تشدد کے باعث ڈاکٹر کی دماغ کی ہڈی کے ٹوٹنے کی وجہ سے ڈاکٹر صاحب جنرل ہسپتال کے آئ سی یو میں داخل ہیں مگر جب ایف آئی آر درج کروانے کی بات ہوئ تو پولیس اپنے پیٹی بھائیوں پہ پرچہ کاٹنے پر راضی نہ تھی ،
پھر احتجاجاً فیروز پور روڈ بند کرنے پر ایک کمزور سی ایف آئی آر درج کی گئ۔۔۔
سوال یہ ہے کہ ایک ادارے کی رہائش گاہ پہ حملہ کرنے کی سزا انسان کو پوری دنیا میں نشان عبرت بنا دینا ہے تو باقی اداروں کی عمارتیں مقدس نہیں ہیں کیا؟؟؟
انکی توڑ پھوڑ پہ اتنی کمزور سی ایف آئی آر کیوں؟؟؟
کیوں ایسا کوئ قانون نہیں جو ہسپتالوں اور ڈاکٹروں کا دفاع کرنے کیلئے ہو؟؟؟
2 سال پہلے وکلاء نے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کو تہس نہس کر دیا تھا،ان میں سے کسی ایک کو کوئ سزا نہ ہوسکی۔۔۔
اگر تب سزا ہوئ ہوتی تو آج لوگ ہسپتالوں کو بھی توڑنے سے ڈرتے ہوتے۔۔۔
کیا سرکاری ہسپتال سرکاری املاک میں نہیں آتے کیا؟؟؟
اور اس سب میں باقی بچوں کے علاج میں جو حلل آیا اسکا ذمہ دار کون؟
نیچے اس ڈاکٹر پر تشدد کی ویڈیو لگا رہا ہوں ۔۔۔
کوشش کریں کہ یہ ویڈیو بچے نہ دیکھیں کیوں کہ اس میں وہ لوگ شدید گندی گالیاں دے رہے ہیں اور ڈاکٹر بیچارہ انکے منت ترلے کر رہا ہے
مقصد صرف ایک بدمعاشی سے لوگوں کو آگاہ کرنا ہے۔
اور انکو بتانا ہے
کہ اگر آپکو لگتا ہے کہ بہت محنت کرکے بہت پڑھ لکھ کر آپ اگر اس ملک میں عزت اور سکون کی زندگی گزارنے کا سوچ رہے ہیں تو پہلے یہ ویڈیو ضرور دیکھ لیں اور بعد میں فیصلہ کریں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com