ٹرانسپوٹروں کی من مانیاں عروج پر، من مرضی کے کرائے وصول کرنے لگے
، پیٹرول ڈیزل کی قیمتیں کم ہونے کے باوجود بھی مسافروں سے زائد کرایہ وصول کیا جا رہا ہے، انتظامیہ و ذمہ دار ادارہ کی پراسرار خاموشی سے عوام دوران سفر بھی لٹنے لگے، ارباب اختیار ہی اپنی بند آنکھیں کھولیں تاکہ پہلے سے ہی مہنگائی کے ہاتھوں مجبور عوام کو کہیں سے تو سہولت مل سکے، تفصیلات کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہی راتوں رات مہنگائی کا طوفان امڈ آتا ہے، ہر چیز مہنگی کر دی جاتی ہے لیکن پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے کے اثرات عوام تک نہیں پہنچتے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اس سلسلے میں حکومت کی جانب سے بھی اقدامات نہیں کئے جاتے عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد پاکستان میں بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی کی گی ہے امیدکی جا رہی تھی کہ ٹرانسپوٹر کے کرایوں سمیت ہر چیز پر اس کا اثر پڑے گا اور مہنگائی کم ہو گی, ان حلقوں نے کہا ہے کہ چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کے باعث بازاروں میں من مانی قیمتیں وصول کی جا رہی ہیں شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ براہ راست عوام کو پہنچانے کے لئے فوری طور پر اقدامات کرے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے بعد ٹرانسپورٹ کے کرایہ میں پنجاب حکومت کی ہدایت پر کمی کرنا اشد ضروری ہو گیا ہے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی ، آر ٹی اے کو از سر نو کرایہ تعین کرنے کا حکم دیں، شہریوں نے مطالبہ کیا حکومت پاکستان نے پٹرولیم مصنوعات میں کمی کی ہے، اب عوام کو حق حاصل ہے کہ وہ اس سے استفادہ حاصل کریں لیکن مقام افسوس ہے کہ آر ٹی اے راولپنڈی میں بیٹھے نا اہل عملے کی کوتاہی کی وجہ سے اڈوں پر بیٹھے ان پڑھ منشی ہر دفعہ از خود کرایہ کا تعین کرتے ہیں، سوال پیدا ہوتا ہے کہ اگر انہوں نے کرایہ تعین کرنا ہے تو آر ٹی اے راولپنڈی کس مرض کی دوا ہیں شہریوں نے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی سے اپیل کی ہے کہ آر ٹی اے راولپنڈی کو سختی سے حکم دیا جائے کہ وہ مروجہ قانون کے تحت کرایہ نامہ کا از سر نو تعیین کریں اور اس پر عمل درآمد کروانا بھی متعلقہ آفیسر کی ذمہ داری ہے ایسے ٹرانسپورٹر جو ہدایات پر عمل نہیں کرتے ان کو پابند سلاسل کیا جائے تمام ویگنوں اور بسوں کے اڈوپر حکومتی کرایہ نامہ لکھا ہوا ہونا چاہیے تاکہ شہری تحریری کرایہ نامہ دیکھ کر کرایہ کی ادائیگی کریں