LOADING

Type to search

قومی قومی خبریں

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبائی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے 60 ایمبولینسز کی خریداری کی منظوری

 وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبائی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے 60 ایمبولینسز کی خریداری کی منظوری دی جن میں سے 30موبائل میڈیکل ہوں گے، بچوں کو تین سال تک ماں کا دودھ پلانے کو یقینی بنانے کے لیے بریسٹ فیڈنگ قانون کی منظوری دی اور جے پی ایم سی کی گریڈ 9 سے 14 اوراسی طرح دیگر پوسٹوں کو اپ گریڈ کرنے کی منظوری دی گئی۔اجلاس وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں صوبائی وزراء، مشیران، معاونین خصوصی، چیف سیکرٹری سہیل راجپوت، اے جی سندھ حسن اکبر، وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری فیاض جتوئی اور دیگر نے شرکت کی۔

ایمبولینسز کی خریداری: وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ60ایمبولینسز کی خریداری کی ضرورت ہے جس میں 30 موبائل میڈیکل وینز اور 5 موبائل لیبارٹریز ہوں گے اور ان کی خریداری کے لیے 2 بلین روپے درکار ہیں۔کابینہ کو بتایا گیا کہ ایمبولینسز، میڈیکل وینز اور لیبارٹریز کی خریداری کا مقصد گاؤچر ڈیزیز (GDs) کو پرائمری/ سیکنڈری کیئر سے جوڑنا ہے تاکہ فوری طبی تشخیص اور علاج؛ مریضوں کی نقل و حمل اور بڑے پیمانے پر جانی نقصانات سے بچا نا شامل ہیں ۔ اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ موبائل میڈیکل یونٹس کو اُن مقامات کے لیے استعمال کیا جائے گا جہاں طبی سہولیات محدود یا ناقابل رسائی ہیں۔ موبائل لیبارٹری کو بیماری کے پھیلائو کی تحقیقات، فوری تشخیصی جانچ، نگرانی / مانیٹرنگ، ماحولیاتی ٹیسٹنگ اور فیلڈ ہسپتالوں اور طبی ٹیموں کے لیے تعاون میں استعمال کیا جائے گا۔ایمبولینسز کو ریسکیو 1122 کو فراہم کیا جائے گا ۔ کابینہ نے اس مقصد کے لیے درخواست اور فنڈز کی منظوری دے دی۔

بریسٹ فیڈنگ قانون: کابینہ نے سندھ پروٹیکشن اینڈ پروموشن آف بریسٹ فیڈنگ اینڈ ینگ چائلڈ نیوٹریشن ایکٹ 2023 پر تفصیلی غور کے بعد اس کی منظوری دی۔وزیر صحت ڈاکٹر عذرا نے کہا کہ 36 ماہ تک کی عمر کے نومولود اور چھوٹے بچوں(شیرخوار) کے لیے محفوظ اور مناسب غذائیت کو یقینی بنانے کے لیے ماں کے دودھ کو لازمی قراردیا جائے، متعدد بیماریوں/موٹاپے سے بچنے کے لیے صحت مند غذا کو فروغ دیا جائے ۔بریسٹ ملک کے متبادل ، فیڈنگ بوتل ، والوز فیڈنگ بوتل ، نپل شیلڈ،ٹیٹس اور پیسیفائرز کو بہتر طریقے سے ریگولیٹ کیاجائے۔ حکومت سندھ قانون کے مطابق اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صحت کی سربراہی میں 22 رکنی بورڈ قائم کرے گی۔ بورڈ کے دائرہ اختیار میں قواعد و ضوابط تیار کرنا، تجویز کی گئی مصنوعات کے معیارات کے حوالے سے مشورہ دینا اور حکومت کو ڈبلیو ایچ او /یونیسیف کے ضابطے کے مطابق ایک موثر مانیٹرنگ سسٹم قائم کرنے کے لیے رہنمائی کرنا شامل ہیں۔کابینہ کو بتایا گیا کہ اگر کوئی کاروبار یا کاروباری شخص اس ایکٹ کی کسی شق کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اسے قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔ قانون میں سزا کے خلاف اپیل کی گنجائش موجود ہوگی۔

اسپیشلسٹ کیڈر: وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کابینہ کو بتایا کہ 1,975 اسپیشلسٹ کیڈر ڈاکٹروں (BS-18) کی منظوری کے باوجود صرف 947 کام کر رہے ہیں اور 1,028 پوسٹیں خالی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کے محکمے نے سندھ پبلک سروس کمیشن کو ماہر کیڈر ڈاکٹروںBS-18کی 1,096 آسامیوں کی درخواست بھیجی تھی۔ ایس پی ایس سی نے صرف 68 کی سفارش کی اوراب بھی 1,028 آسامیاں خالی ہیں۔کابینہ کو بتایا گیا کہ اس وقت BS-17 کے 2240 میڈیکل آفیسرز مختلف اسپیشلٹیز میں پوسٹ گریجویٹ ہیں۔ BS-17 کے ان میڈیکل آفیسرز کی خدمات کو ماہر کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے اور انہیں اسپیشلسٹ (BS-18) کی پوسٹ پر تعینات کر کے انہیں اسپیشلسٹ کی پوسٹ بنا کر BS-17/18 کی فلوٹنگ پوسٹوں کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔وزیر صحت نے کہا کہ میڈیکل آفیسرز BS-17جن کے پاس متعلقہ شعبے میں پوسٹ گریجویٹ ڈگریاں ہیں، کو خصوصی کیڈر B-18 کی آسامیوں پر تعینات کیا جا سکتا ہے تاکہ صوبے میں ہسپتالوں کو آسانی سے چلانے کے لیے ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کیا جا سکے۔کابینہ نے اس تجویز کی منظوری دیتے ہوئے محکمہ صحت کو ہدایت کی کہ وہ پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹروں کو ترقی دیں جنہوں نے اپنی مدت ملازمت پوری کر لی ہے اور بھرتی کے قوانین میں ضروری تبدیلیاں کی جائیں تاکہ انہیں گریڈ 18 میں ماہر کیڈر کے طور پر تعینات کیا جا سکے۔کابینہ نے ٹیچنگ ہسپتالوں میں اسپیشلٹی کی نئی اسامیوں کی 455 آسامیاں پیدا کرنے کی بھی منظوری دی جن میں فزیکل اسپیشلٹیز، سرجری اسپیشلٹیز، الائیڈ اسپیشلٹیز اور دیگر انسانی ریسورسزشامل ہیں۔ یہ آسامیاں گریڈ 17، 18 اور 19 کے لیے ہوں گی۔

جے پی ایم سی کی آسامیوں کی اپ گریڈیشن: کابینہ نےتفصیلی غور کے بعد محکمہ صحت کی تجویز کی منظوری دی اور اکاؤنٹنٹ کی آسامیوں کو گریڈ BS-9 سے BS-14، کیشیئر اکاؤنٹنٹ، کیشیئر، ٹیلی فون آپریٹر، ریسپشنسٹ اور بورڈ آپریٹر کو گریڈ7سے اپ گریڈ کرکے بی ایس 14 کر دیا گیا۔ BS-16 کے اسٹینو گرافر کی پوسٹ کو BS-17 اور اسٹینو ٹائپسٹ کی پوسٹ کو گریڈ BS-14 سے BS-16 میں اپ گریڈ کر دیا گیا۔کابینہ نے ڈاکٹر سکندر میندھرو کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے سول ہسپتال بدین کا نام مرحوم ڈاکٹر سکندر میندھرو کے نام پر منسوب کردیا۔

ہندو میرج ایکٹ: اقلیتی امور کے وزیر گیان چند اسرانی نے ایکٹ کا مسودہ کابینہ میں پیش کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ایکٹ کا مقصد ہندو برادری کی شادی کو رجسٹریشن کے ذریعے باقاعدہ عملی جامہ پہنانا ہے۔کابینہ نے بتایا کہ عدالت نے میرج ایکٹ کے لیے گائیڈ لائنز دی ہیں، اس لیے کابینہ نے ایکٹ کو اصولی شکل دینے کے لیے عدالتی گائیڈ لائنز کے مطابق قانون بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل دی۔ کمیٹی میں وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکیش چاولہ، وزیر ایکسائز گیان چند، مشیر قانون مرتضیٰ وہاب اور ایڈووکیٹ جنرل حسن اکبر شامل ہیں۔

کراچی کے لیے مزید 500 بسیں: وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل میمن نے ویڈیو لنک کے ذریعے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ان کا محکمہ عوامی بس سروس میں 500 مزید بسیں شامل کرے گا تاکہ معاشرے کے غریب طبقے کو سہولت فراہم کی جا سکے۔شرجیل میمن نے کہا کہ شہر کی ٹرانسپورٹ کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 13000 سے 15000 بسوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز بس سروس کی 1,039 بسیں عوام کو سہولت فراہم کررہی ہیں مگر اب بھی 8,961 بسوں کی کمی کا سامنا ہے۔

ٹیکسی سروس: وزیر ٹرانسپورٹ شرجیل میمن نے کراچی کے لیے 200 الیکٹرک ٹیکسیوں کی ایک اور تجویز پیش کی۔ ان میں سے 50 ٹیکسیاں گلابی ٹیکسیوں کے طور پر چلائی جائیں گی۔کابینہ نے محکمہ ٹرانسپورٹ کو بسوں اور ٹیکسیوں کی فزیبلٹی تیار کرنے اور مزیدپیشرفت کے لیے محکمہ پی اینڈ ڈی کو پیش کرنے کو کہا۔

ورکرز ویلفیئر فنڈ ایکٹ: وزیر محنت سعید غنی نے سندھ ورکرز ویلفیئر فنڈ ایکٹ 2014 کے سیکشن 9 میں ترمیم پیش کی جس کے تحت ورکرز ویلفیئر بورڈ کے سیکرٹری/چیف ایگزیکٹو آفیسر کے عہدے کو بی ایس 19یا بی ایس 20کی فلوٹنگ پوسٹ قرار دیا گیاہے

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com