LOADING

Type to search

قومی قومی خبریں

پی ٹی آئی سوشل میڈیا پر مخالفین کیخلاف پروپیگنڈہ کیسے کرتی رہی ؟ سابق سوشل میڈیا ہیڈ کے چونکا دینے والے انکشافات

پی ٹی آئی کے سابق سوشل میڈیا رضاکار فرحان ورک کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی اسلاموفوبیا جیسے بیانات کے ذریعے اوو سیز پاکستانیوں کی حمایت حاصل کرتے رہے۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں پی ٹی آئی کے سوشل میڈیا پر فوج اور ریاست مخالف پراپیگنڈے سمیت پارٹی سے علیحدگی کی وجہ پر بھی بات کی۔فرحان ورک کا کہنا تھا کہ جب پی ٹی آئی کی حکومت آئی تو مجھے آغاز میں ہی عثمان بزدار سے ملاقات کے بعد ان کا سوشل میڈیا ہینڈل کرنے کی ذمہ داری دی گئی، بزدار سے پہلی ملاقات میں ہی اندازہ ہوگیا تھا کہ ہمارے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہوئی ہے جس کے بعد میں نے خود کو اس معاملے سے اور پارٹی بیانیے سے علیحدہ کرنا شروع کردیا۔

فوج مخالف بہتان تراشی اور گالم گلوچ کے بیانیے کو فروغ دینے سے متعلق ڈاکٹر فرحان کا کہنا تھا کہ یہ پارٹی چلتی ہی سوشل میڈیا بیانیے پر ہے، ہر بیانیے کو سوشل میڈیا پر لانے میں ہر لیڈر کا اپنا کردار ہوتا تھا اور پھر جماعت کا بیانیہ سوشل میڈیا کے گرد گھومتا تھا۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی اب کیوں 9 مئی کی ذمہ داری کارکنوں پر ڈال رہے ہیں؟ اگر خدانخواستہ یہ بغاوت کامیاب ہوجاتی تو انہوں نے فخر سے کہنا تھا کہ میرے ورکرز نے بہت کمال کردیا، ایک انسان کو اپنے ہر برے اعمال کی ذمہ داری خود لینی چاہیے بجائے اس کے کہ آپ دوسروں پر ڈال دیں، یہ غلط عمل ہے اس پر ان کو توبہ کرنی چاہیے۔

 

 

پی ٹی آئی کو سوشل میڈیا پر برطانیہ، امریکا اور بھارت سے سپورٹ کے سوال پر ڈاکٹر فرحان ورک نے کہا کہ عمران خان تھیوری کے ماہر ہیں لیکن وہ پریکٹیکل کے ماہر نہیں ہیں، عمران خان اسلاموفوبیا جیسے چند موضوعات پر بات کرکے اوورسیز پاکستانیوں کو مصروف رکھتے ہیں اس کے بعد ہمارے سارے اوورسیز پاکستانی خود کو ان کے ایجنڈے کے ساتھ منسلک پاتے ہیں لیکن ان کے دور حکومت میں پاکستان میں جو کچھ ہوا اس کے بعد پاکستانیوں کی سوچ مختلف ہے، عمران خان کچھ ایسے موضوعات دے کر لوگوں کی ذہن سازی کرتے ہیں اور جو سوشل میڈیا پر ان کے غلط بیان پر بھی ان کی حمایت کرتے ہیں تو وہ لوگ نشے کی لت کی طرح چیئرمین پی ٹی آئی لڑنے جھگڑنے پر تیار رہتے ہیں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *