پشاور (اردو ٹائمز) ڈی چوک نہ جاتے تو حکومت دو دن میں گھٹنے ٹیک دیتی،رہنما پی ٹی آئی شوکت یوسفزئی
پشاور (آئی پی ایس )پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ ہمیں ڈی چوک جانے کی ضرورت ہی نہیں تھی، بدقسمتی تھی کہ کچھ لوگ جلدی روانہ ہوگئے، دو دن ہوگئے تھے دو دن اور لگ جاتے تو حکومت گھٹنے ٹیک دیتی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ کارکنان کے ڈی چوک پہنچنے اور وہاں ان کے ساتھ ہونے والے سلوک پر پارٹی میں بحث ہو رہی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی جانب سے ابتدائی کال ڈی چوک کی ہی تھی، بعد میں بیرسٹر سیف اور بیرسٹر گوہر اسپیشل ہیلی کاپٹر سے جاکر عمران خان سے ملے اور پھر کہتے رہے کہ خان صاحب نے کہا ہے اگر حکومت سے بات ہوتی ہے اور سنگجانی میں بیٹھنے کا کہتے ہیں تو وہاں بیٹھ جائیں آگے نہ جائیں۔
انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں اگر خان صاحب نے کہا تھا کہ آپ سنگجانی تک جاسکتے ہیں تو ہمیں وہیں جانا چاہئے تھا، لیکن ورکرز اگر ڈی چوک پہنچ گئے تھے تو حکومت کو صبر اور تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہئے تھا۔