نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا شاہدرہ فلائی اوور پراجیکٹ کا دورہ، تعمیراتی کاموں پر پیشرفت کا جائزہ لیا
شاہدرہ فلائی اوور پراجیکٹ کو 14 اگست سے پہلے ٹریفک کیلئے کھول دیا جائیگا، شہر کے اہم داخلی و خارجی راستے سے ٹریفک کا بڑا مسلہ حل ہو جائیگا
خوشی کی بات ہے کہ کنٹریکٹر نے وعدہ کیا ہے کہ منصوبے پر عید کے دوران بھی کام جا ری رہے گا
لاہور19جون: نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے رات گئے شاہدرہ فلائی اوور پراجیکٹ کا دورہ کیااور تعمیراتی کاموں پر پیشرفت کا جائزہ لیا۔کمشنر لاہور و ڈی جی ایل ڈی اے محمد علی رندھاوا اور چیف انجینئر ایل ڈی اے اسرار سعید نے بریفنگ دی۔نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے پراجیکٹ کی جلد ازجلدتکمیل یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ شاہدرہ فلائی اوور پراجیکٹ کو 14 اگست سے پہلے ٹریفک کے لئے کھول دیا جائے گا۔شاہدرہ چوک فلائی اوور منصوبے کی تکمیل سے یومیہ 3 لاکھ گاڑیاں کو آمدورفت میں سہولت ملے گی۔انہوں نے کہا کہ شہر کے اہم داخلی و خارجی راستے سے ٹریفک کا بڑا مسلہ حل ہو جائے گا۔نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی نے منصوبے پر کام کرنے والے ورکرز سے ملاقات کی اور دن رات کام پر شاباش دی۔ورکرز نے وزیر اعلی محسن نقوی کے ساتھ سلفیاں لیں۔وزیراعلیٰ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ پراجیکٹ پر پائلنگ کا کام تقریباً 96 فیصد تک مکمل ہوچکا ہے۔ منصوبے کا مجموعی پر 46 فیصد کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ دونوں فلائی اوورز 24 گھنٹے جاری ہے۔پائلنگ، پائلنگ کیپ اور دیگر تعمیرات پر دن رات کام ہو رہا ہے۔ نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے شاہدرہ فلائی اوور پراجیکٹ کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ شاہدرہ فلائی اوور پراجیکٹ پر کنٹریکٹر دن رات کام کررہے ہیں۔یہ منصوبہ فروری میں مکمل ہونا تھا لیکن ہم اسے 31 جولائی سے 14اگست کے درمیان مکمل کرکے ٹریفک کیلئے کھول دیں گے۔ خوشی کی بات ہے کہ کنٹریکٹر نے وعدہ کیا ہے کہ منصوبے پر عید کے دوران بھی کام جا ری رہے گا۔ اس منصوبے کی تکمیل سے شاہدرہ اوردیگر شہروں سے آنے والے لوگوں کو آمدورفت میں بہت سہولت ہوگی۔ امامیہ کالولی پھاٹک والے پراجیکٹ کو وفاقی حکومت جلد مکمل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب کے بجٹ میں کسی قسم کا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔ آئی ٹی انڈسٹریز سے ہر قسم کا ٹیکس ختم کردیاگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے اوراس سے متعلقہ شعبوں کے لئے 65ارب روپے کی خطیر رقم رکھی گئی ہے۔ضرورت پڑی تو شاہدرہ فلائی پراجیکٹ میں ایک اورفلائی اوور کا اضافہ کیاجاسکتا ہے۔سگیاں پراجیکٹ پر بھی جلد کام شروع کررہے ہیں۔ایل ڈی اے کو منصوبوں کے حوالے سے کسی قسم کے فنڈ کی کمی نہیں۔