)نگران صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے کہاہے کہ نگران حکومت آزادی صحافت پر یقین رکھتی ہے صحافیوں کے ساتھ ساتھ پنجاب بھر کے میڈیا ورکرز کے حقوق کا بھی تحفظ یقینی بنایاجائے گا
لاہور(پ ر)نگران صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر نے کہاہے کہ نگران حکومت آزادی صحافت پر یقین رکھتی ہے صحافیوں کے ساتھ ساتھ پنجاب بھر کے میڈیا ورکرز کے حقوق کا بھی تحفظ یقینی بنایاجائے گا جولائی میں میڈیا کارکنان کو مزید خوشخبریاں ملیں گی اس سلسلے میں پالیسی مرتب کرلی گئی انڈوومنٹ فنڈز کی مد میں رکھی جانیوالی ایک ارب روپے کی خطیررقم کو صوبہ بھر کے صحافیوں،میڈیاورکرزاوراخبار فروشوں کی فلاح وبہبود کیلئے استعمال کیاجائے گا اپینک پنجاب بھر کے پروفیشنل میڈیاورکرز کا ڈاٹا فراہم کرئے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور آفس میں آل پاکستان نیوزپیپرزایمپلائزکنفیڈریشن (اپینک)کے چیئرمین محمد صدیق انظرکی قیادت میں سید مجتبیٰ رضوان،کلیم شمیم،اظہر سلطان،عاصم لطیف،نوازطاہر،اعجازڈوگر،سید فرزند علی اورنصیب تبسم پر مشتمل اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر صوبائی سیکرٹری اطلاعات علی نوازملک بھی موجود تھے اپینک کے چیئرمین محمد صدیق انظرنے نگران پنجاب حکومت کے وزیر اعلیٰ محسن نقوی،وزیراطلاعات عامر میر اورانکی ٹیم کا شکریہ اداکرتے ہوئے واضح کیاکہ وفاقی حکومت کے بعد نگران پنجاب حکومت نے بھی صحافیوں کی فلاح وبہبود کیلئے انڈوومنٹ فنڈز کی خطیر رقم مختص کرکے صحافی دوست ہونے کا ثبوت دیاہے امید ہے کہ وہ مستقبل میں بھی صحافیوں کی فلاح کیلئے اقدامات اٹھاتے رہیں گے اس دوران صوبائی سیکرٹری اطلاعات علی نوازملک کی جانب سے چیئرمین اپینک محمد صدیق انظر سے میڈیا ورکرز کے پروفیشنل کی نشاندہی کیلئے سفارشات طلب کی گئی جنہیں عید کے فوری بعد فراہم کرنے کی یقین دہانی کروائی گئی اپینک کی جانب سے نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی اورصوبائی وزیر اطلاعات عامر میر کو دعوت دی کہ وہ میڈیا ورکرز کے اظہارتشکر پروگرام میں بطور مہمان خصوصی شرکت کریں جس پر وزیر اطلاعات عامر میر نے یقین دہانی کروائی کہ وہ ضرور شرکت کریں گے نگران وزیر اطلاعات عامر میر کا مزید کہناتھاکہ ماضی میں محض پانچ کروڑ روپے انڈوومنٹ فنڈز رکھاجاتاہے لیکن موجودہ نگران حکومت نے وفاق حکومت کی جانب سے مختص کی گئی رقم کے برابر ایک ارب روپے صرف پنجاب کیلئے مختص کئے ہیں چونکہ یہ رقم بنک میں فکس ڈیپازٹ کے طوررکھی جائے اس لئے پرافٹ کے طورپر اس رقم میں مزید اضافہ ہوگا اس لئے اس رقم کو ایک ارب نہ دیکھا جائے بلکہ اس رقم میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا ان کاکہناتھاکہ پنجاب نگران حکومت اس حوالے سے پالیسی مرتب کررہے ہیں ہم انڈومنٹ فنڈز کو صرف صحافیوں کیلئے نہیں بلکہ اخبار فروشوں اورپروفیشنل میڈیاورکرزکی فلاح وبہبود کیلئے استعمال کریں گے انہوں نے کہاکہ یہ ممکن نہیں ہے کہ میڈیا سے وابستہ تمام ملازمین کو انڈوومنٹ فنڈز میں شامل کیاجائے گا اس حوالے سے پالیسی مرتب کی جارہی ہے اور خاص کیٹگری کو مختص کیاجائے گا اپینک بھی اس حوالے ساپنی سفارشات دے کہ میڈیا سے وابستہ کن پروفیشنل کو شامل کیاجاسکتاہے؟نگران وزیر اطلاعات عامر میر کامزیدکہناتھاکہ ہمیں تسلی ہے کہ ہم مفاد عامہ کے کام کررہے ہیں ہمارے راستے میں کئی رکاوٹیں کھڑی ہے تاہم کوشش کررہے ہیں کہ ان رکاوٹوں کو دور کرکے صحافیوں کی فلاح وبہبود کیلئے اقدامات اٹھاتے رہیں مالکان پر زوردیاجارہاہے اورسرکاری اشتہارات کو میڈیا ورکرزکے واجبات سے مشروط کیاجارہاہے ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں کی جانب سے میڈیا اداروں کے پیسے دبانے کی شکایات کو دورکرکے 85/15کے فارمولے پر عمل درآمد شروع ہوچکاہے اسی طرح کم ازکم تنخواہ کے حکومتی اعلان پر عمل درآمد کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اپینک کے وفد کی جانب سے میڈیا اداروں میں ای اوبی آئی EOBIلاگو کروانے کے مطالبے پر وزیر اطلاعات کاکہناتھاکہ ہم نے اس حوالے سے کوشش کی تھی کیونکہ EOBIوفاقی محکمہ ہے اس لئے ہم کامیاب نہیں ہوسکے تاہم وفاقی حکومت کو سفارش کی ہے کہ وہ اس معاملے پرمیڈیا ورکرز کے ساتھ تعاون کریں۔