وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، شرکا نے سویڈن میں قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے کے واقعے کی مذمت کی اور بلوچستان میں 6 سکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے انکے بلندی درجات کیلئے دعا بھی کی۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم ہاس میں ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال کا تفصیلی طور پر جائزہ لیا گیا، اس کے علاوہ دیگر ایجنڈوں پر بھی غور ہوا، اجلاس میں ہائیر ایجوکیشن کمیشن ترمیمی بل 2023 کی منظوری دے دی گئی۔
وفاقی کابینہ نے پاکستان لینڈ پورٹ اتھارٹی کیلئے قانون سازی کرنے کی بھی اصولی منظوری دے دی، پرائیوٹ سکیورٹی ریگورلیٹری بل بھی منظور کر لیا گیا، قومی سپورٹس پالیسی 2022 تا 2027 اور افغان مہاجرین کیلئے پروف آف رجسٹریشن کا ایجنڈا کابینہ اجلاس میں پیش نہ ہو سکا۔اجلاس میں عالمی ادارہ خوراک کیلئے آلات کی کراچی بندرگاہ سے منتقلی کا این او سی جاری کرنے، نیشنل کمیشن ہیومن ڈویلپمنٹ آرڈیننس میں ترامیم، وفاقی اردو یونیورسٹی آرڈیننس 2022 میں ترامیم اور اسلام آباد سالڈ ویسٹ منیجمنٹ پلان کی بھی منظوری دے دی گئی۔ذرائع کے مطابق ہائیر ایجوکیشن کمیشن میں ترمیم کے بعد وزیر اعظم کو چیئرمین ایچ ای سی کو مدت ملازمت سے قبل ہٹانے کا اختیار ہو گا،
کمیشن کی کنٹرولنگ اتھارٹی وزیر اعظم پاکستان ہوں گے، آرڈیننس کے مطابق کمیشن محض وفاقی حکومت کے چیف ایگزیکٹو کو جوابدہ تھا۔مجوزہ ترمیم کے بعد ایچ ای سی ملک بھر میں اعلی تعلیمی اداروں کی واحد ریگولیٹری اتھارٹی ہو گی، چیئرمین ایچ ای سی کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہونے کی شق بھی اڑا دی گئی، 18ویں ترمیم کے بعد کمیشن کے اختیارات مزید کمزور ہوئے، کابینہ کمیٹی نے ترمیمی بل کا تفصیلی جائزہ لیا۔