LOADING

Type to search

سائنس

آکٹوپس بھی ڈراؤنے خواب دیکھتے ہیں

 نیویارک: ایکوریم میں موجود ایک آکٹوپس نے حیران کُن طور پر گہری نیند میں اچانک لڑائی کا مظاہرہ کرنا شروع کردیا جیسے کوئی دشمن اُس پر حملہ کررہا ہو۔ سائنسدانوں نے اس سے نتیجہ نکالا ہے کہ آکٹوپس بھی ڈراؤنے خواب دیکھتے ہیں۔

نیویارک میں راکفیلر یونیورسٹی کے نیورو سائنسدان ایرک راموس ایک صبح اپنی لیب میں داخل ہوئے جہاں اُن کے ایکوریم میں آکٹوپس رکھا ہوا تھا۔ انہوں نے دیکھا کہ اس کا پانی گدلا اور سیاہی سے بھرا ہے جسے دیکھ کر راموس کو حیرت ہوئی۔

حیرت کی وجہ یہ تھی کہ آکٹوپس جب سیاہی خارج کرتا ہے تو یہ ایک دفاعی طریقہ کار ہوتا ہے جسے وہ شکاری جانوروں سے بچنے کے لیے استعمال کرتا ہے لیکن آکٹوپس کے ایکوریم میں کوئی شکاری جانور موجود نہیں تھا اور وہ گہری نیند میں تھا۔

جواب جاننے کیلئے راموس نے رات بھر ریکارڈ پر لگائی گئی ویڈیو چیک کیں۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پہلے تو آکٹوپس سکون سے سو رہا تھا۔ لیکن اچانک کسی بھی اشتعال انگیزی کے بغیر وہ مشتعل رویے کا مظاہرہ کرنے لگا، جلد کا رنگ بدل گیا، جھٹکوں سے یہاں وہاں حرکت کرنے لگا،  جسمانی حجم کو بڑا کرلیا اور سیاہی خارج کی، آکٹوپس یہ تمام مظاہرے اُس وقت کرتا ہے جب کسی شکاری کی طرف سے خطرہ ہو۔ اور سونے کے دوران یہ رویہ اپنانا ظاہر کرتا ہے کہ خواب میں آکٹوپس پر حملہ ہورہا تھا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *