LOADING

Type to search

بزنس نیوز

ایران کی چاول کی 50فیصد مارکیٹ پر پاکستان چھایا ہوا ہے،دونوں ملکوں کو اپنے وسائل کے مطابق تجارت کو فروغ دینا ہوگا،ایرانی قونصل جنرل

ایرانی قونصل جنرل مہران موحد فرنے کہا کہ پاک ایران تجارت بتدریج بڑھ رہی ہے اسلئے ہمیں دونوں ملکو ں کے پوٹینشل سے فائدہ اٹھانے کی غرض سے تاجروں کے درمیان براہ راست رابطوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہوگی۔

فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری میں بزنس کمیونٹی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیصل آباد زراعت اور ٹیکسٹائل کا مرکز ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ پہلا شہر ہے جس کا وہ دورہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر جو خام مال استعمال کرتا ہے وہ ایران برآمد کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایران نے مختلف وجوہات کی وجہ سے انڈیا سے چاول کی درآمد کو ممنوع قرار دیا جبکہ اس وقت ایران کی چاول کی 50فیصد مارکیٹ پر پاکستان چھایا ہوا ہے۔

انہوں نے تہران میں پاکستانی سفیر کے حوالے سے بتایا کہ گزشتہ برس پاکستان نے 750ملین ڈالر کا چاول ایران کو برآمد کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کو اپنے وسائل کے مطابق تجارت کو فروغ دینا ہوگا اور اس سلسلہ میں غیر ملکی میڈیا کے منفی پراپیگنڈا سے متاثر نہیں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایران پر پابندیاں ہیں جبکہ پاکستان پر بھی ایران سے تجارت کے حوالے سے بین الاقوامی دباؤ ہے لہٰذا اس صورتحال کے باوجود ہمیں ایک دوسرے کے ملکوں سے نئے تجارتی پارٹنر تلاش کرنا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایران تجارت کے علاوہ سیاحت کیلئے بھی ویزے جا ری کر رہا ہے اور انہوں نے ویزا سیکشن کو ہدایت کی ہے کہ درخواست گزاروں سے اچھا سلوک کیا جائے۔ا نہوں نے کہا کہ ایران میں طبی سہولتیں انتہائی قابل اعتماد اور سستی ہیں جبکہ پاکستان بھی بعض شعبوں میں ایران سے آگے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں بھی ہمیں ملکر کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ دونوں ملکوں کے پوٹینشل سے فائدہ اٹھایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایرانی صدر اور پاکستانی وزیر اعظم نے کچھ عرصہ قبل ہی بارڈر مارکیٹ کا افتتاح کیا ہے جبکہ پاکستان ایران سے بجلی بھی درآمد کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایران کو چاول برآمد کر رہا ہے جبکہ گوشت کی برآمد کیلئے بھی کوششیں جاری ہیں۔

انہوں نے سرحدی علاقوں میں سیکورٹی کے انتظامات کو بھی تسلی بخش قرار دیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ او آئی سی کے پلیٹ فارم پر آئندہ ہفتے ہونے والی وومن ایمپاورمنٹ کانفرنس ملتوی کر دی گئی ہے تاہم جب بھی یہ کانفرنس ہو پاکستانی وومن انٹر پرینیورز کو اس میں لازمی شرکت کرنی چاہیے۔ انہوں نے بارٹر ٹریڈ کے سلسلہ میں پاکستانی حکومت کی طرف سے جاری ہونے والے ایس آر او کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ اس سے پنجاب کے تاجروں کوبھی فائدہ اٹھانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے بارٹر ٹریڈ کو سرکاری طور پر تسلیم کیا ہے اور ممکن ہے کہ اس کا آئندہ قدم مشترکہ کرنسی کا اجرا ہو جس سے بارٹر ٹریڈ کومزید فروغ ملے گا۔مہران موحد فر کا خیر مقدم کرتے ہوئے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے صدر ڈاکٹر خرم طارق نے کہا کہ اگرچہ ایرانی قونصل جنرل کا دورہ فیصل آباد تاخیر سے ہو رہا ہے مگر یہ بارٹر ٹریڈ کے حوالے سے انتہائی بروقت ہے۔

انہوں نے پاک ایران برادرانہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان کا قومی ترانہ بھی فارسی میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ہمسایہ ملکوں میں طویل عرصہ سے تجارت ہو رہی ہے جبکہ ایران پر پابندیوں کی وجہ سے اس میں کچھ عرصہ کیلئے رکاوٹ آئی تاہم اب بارٹر ٹریڈ کو قانونی شکل دیدی گئی ہے اور یہ ایس آر او ختم نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں میں دوطرفہ تجارت کو بڑھانے کے وسیع مواقع ہیں جن سے فائدہ اٹھانے کیلئے سازگار ماحول کے ساتھ ساتھ دونوں ملکوں کے تاجروں کے درمیان براہ راست رابطوں کی بھی حوصلہ افزائی کرنا ہو گی۔

فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ اس کے ممبران کی تعداد ساڑھے آٹھ ہزار ہے جو ٹریڈ، انڈسٹری اور کامرس کے 118مختلف سیکٹرز اور سب سیکٹرز سے تعلق رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان دراصل ایک برآمدی شہر ہے جبکہ یہاں ملک کی سب سے بڑی انڈسٹریل اسٹیٹ بھی ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ شہر ملک کے وسط میں واقع ہے جہاں سے پورے ملک سے صرف چند گھنٹوں میں رابطہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فیصل آباد انٹر نیشنل ائیر پورٹ سے ہر ہفتہ60پروازیں آرہی ہیں جبکہ یہ شہر جی ڈی پی میں بھی گرانقدر حصہ ڈال رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں ملکوں میں فارمل تجارت کا سلسلہ کوئٹہ اور زاہدان چیمبرز کے درمیان معاہدے کے بعد شروع ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کو بجلی بھی مہیا کر رہا ہے تاہم ہمیں درآمد و برآمد میں توازن قائم کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ٹیکسٹائل کی مصنوعات پر بہت زیادہ ڈیوٹیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان ترجیحی تجارتی معاہدے کی ضرورت ہے جس کیلئے مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔

اس موقع پر سوال و جواب کی نشست میں نائب صدر حاجی محمد اسلم بھلی، میاں عبدالوحید، محترمہ نگہت شاہد، لاہور چیمبر کے محمد عاکف، محمد اظہر چوہدری، صلاح الدین، محمد قاسم، محمد اصغر قادری اور دیگر ممبران نے حصہ لیا۔ آخر میں سینئر نائب صدر ڈاکٹر سجاد ارشد نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا جبکہ صدر ڈاکٹر خرم طارق نے ایرانی قونصل جنرل مہران موحد فر کو فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری کی اعزازی شیلڈ پیش کی۔ ایرانی قونصل جنرل نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلمبند کئے اور گروپ فوٹو بھی بنوایا۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

WP2Social Auto Publish Powered By : XYZScripts.com