جنوبی افریقہ کی خواتین کرکٹ ٹیم اگست ستمبر میں پہلی مرتبہ پاکستان کا دورہ کرے گی،پی سی بی
جنوبی افریقہ کی خواتین کرکٹ ٹیم رواں سال اگست ستمبر میں پہلی مرتبہ پاکستان کا دورہ کرے گی ۔ جنوبی افریقی ٹیم کے اس دورے سے پاکستانی خواتین کرکٹ ٹیم کے 24-2023 سیزن کا باقاعدہ آغاز ہوگا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی )کے ترجمان کے مطابق جنوبی افریقہ کی خواتین کرکٹ ٹیم اس دورے میں تین ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل اور آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ25-2023 کے سلسلے کے تین ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلے گی۔کراچی میں یہ میچز یکم سے 14 ستمبر تک کھیلے جائیں گے۔
پاکستان اس وقت تین سیریز میں 9 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیل کر 5 فتوحات کے ساتھ پوائنٹس ٹیبل پر دوسرے نمبر پر ہے جبکہ جنوبی افریقہ نے تین ون ڈے انٹرنیشنل میچوں کی ایک سیریز کھیلی ہے اور اس کے 6 پوائنٹس ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ 16-2014 کی پہلی آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ میں پاکستان نے جنوبی افریقہ کے خلاف شارجہ میں سیریز کھیلی تھی جو جنوبی افریقہ نے 1-2سے جیتی تھی جبکہ 20-2017 کی چیمپئن شپ میں پاکستانی ٹیم نے جنوبی افریقہ کا دورہ کیا تھا ۔وہ سیریز 1-1سے برابر رہی تھی سیریز کا تیسرا ون ڈے انٹرنیشنل بینونی میں ٹائی ہوگیا تھا۔
حالیہ برسوں کے دوران جو بڑی ٹیمیں پاکستان آئی ہیں ان میں جنوبی افریقہ چوتھی بڑی ٹیم ہوگی ۔ جنوری 2019 میں ویسٹ انڈیز کی خواتین کرکٹ ٹیم نے کراچی میں 3 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلے تھے۔مئی اور نومبر 2022 میں سری لنکا اور آئرلینڈ کی ٹیمیں کراچی اور لاہور میں ون ڈے انٹرنیشنل اور ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلی تھیں اس کے علاوہ 7 ممالک کی 11 کرکٹرز نے جن میں تین کپتان بھی شامل ہیں اس سال مارچ میں خواتین لیگ کے تین نمائشی میچوں میں حصہ لیا تھا۔جنوبی افریقہ کی خواتین ٹیم کے خلاف سیریز آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ کی ان پانچ سیریز میں ایک ہے جو پاکستانی ٹیم24-2023 کے سیزن میں کھیلے گی۔
اکتوبر میں پاکستانی خواتین کرکٹ ٹیم بنگلہ دیش کا دورہ کرے گی۔ نومبر میں وہ نیوزی لینڈ کے دورے پر ہوگی جبکہ مئی 2024 میں اسے انگلینڈ کا دورہ کرنا ہے۔پاکستان اپریل 2024 میں ویسٹ انڈیز کی ٹیم کی میزبانی کرے گا۔اس کا مطلب یہ ہوگا کہ پاکستانی خواتین ٹیم آئندہ 12 ماہ کے دوران آئی سی سی چیمپئن شپ کے 15 ون ڈے انٹرنیشنل اور 17 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کھیلے گی۔ ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں کی تعداد میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے کیونکہ امکان ہے کہ پاکستانی ٹیم ستمبر میں چین کے شہر ہانگ ژو میں ہونے والے ایشین گیمز میں بھی حصہ لے جبکہ پاکستانی خواتین کرکٹ ٹیم نے 2010میں گوانگ ژو اور 2014میں انچیون میں منعقدہ ایشین گیمز میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔
ترجمان پی سی بی کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ ویمنز ونگ نے مستقبل کو مدنظر رکھتے ہوئے نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کی غرض سے اکتوبر میں ویسٹ انڈیزایمرجنگ ٹیم کے خلاف اور بنگلہ دیش ایمرجنگ کے خلاف جنوری میں دو ایمرجنگ سیریز بھی شیڈول کی ہیں۔ویسٹ انڈیز ایمرجنگ کے خلاف پاکستان 3 ون ڈے اور 3 ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی جبکہ بنگلہ دیش کے دورے میں پاکستان انڈر 19 ٹیم 5 ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلے گی۔جنوبی افریقہ کے خلاف ہونے والی سیریز ندا ڈار کی بحیثیت کپتان پہلی سیریز ہوگی۔
وہ ابتک 99 ون ڈے انٹرنیشنل اور130 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کرچکی ہیں۔کپتان ندا ڈار کا کہنا ہے کہ پاکستانی ویمنز ٹیم کے لیے آئندہ 12 ماہ بہت مصروف ہیں اور وہ آنے والے میچوں کے سلسلے میں بہت پرجوش ہیں۔ان میچوں سے کھلاڑیوں کو قیمتی تجربہ حاصل ہوگا اور ایکسپوژر ملے گا۔ندا ڈار کو اس بات کی خوشی ہے کہ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز بحیثیت کپتان ان کی پہلی سیریز ہوگی جسے وہ نہ صرف اپنے ون ڈے میچوں کی سنچری مکمل کرکے یادگار بنانا چاہتی ہیں بلکہ وہ آئی سی سی چیمپئن شپ میں قیمتی پوائنٹس بھی حاصل کرنا چاہتی ہیں تاکہ پاکستانی ٹیم اوپر کی پوزیشن پر اختتام کرسکے تاہم انہیں اس بات کا اندازہ ہے کہ اس کے لیے انہیں غیرمعمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا کیونکہ جنوبی افریقہ تجربہ کار ٹیم ہے جس میں اعلی معیار کی کھلاڑی موجود ہیں۔
جنوبی افریقہ کی ٹیم کی اس سال آئی سی سی ویمنز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں جنوبی افریقہ کی کپتانی کرنے والی سونے لیز جو راولپنڈی میں ویمنز لیگ کے نمائشی میچ بھی کھیل چکی ہیں کا کہنا تھا کہ وہ دوبارہ پاکستان آکر دو طرفہ سیریز کھیلنے پر خوش ہیں۔ وہ ویمنز لیگ کے دوران پاکستان کی میزبانی اور شائقین کے جوش وخروش سے متاثر ہوچکی ہیں۔تمام کھلاڑی بہت ملنسار تھیں اور پاکستان آنا ایک اچھا تجربہ رہا تھا۔ان کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم اپنے ملک میں ایک خطرناک ٹیم ہے اور یہ ایک اچھی سیریز ہوگی۔ون ڈے سیریز آئی سی سی ویمنز چیمپئن شپ کا حصہ ہے اور یہ ویمنز کرکٹ کے لیے بہت اہم ہوگی۔