وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ یورپ جانے والے افراد کی خواہش کا مجرموں نے فائدہ اٹھایا، ہماری حکومت کے پاس 2 ماہ ہیں، ہم ان ایجنٹس کے خلاف کارروائی کر سکتے ہیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ یونان میں کشتی حادثے میں ہونے والی اموات ایک بہت بڑا سانحہ ہے۔
وزیردفاع کا کہنا ہے کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے، سوگوار خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنی حکومت اور تمام اتحادیوں سے مل کر سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہیں، اصل بات یہ ہے کہ یہ کاروبار بند ہونا چاہیے، یوم سوگ پر یہ پارلیمنٹ بھی دکھ میں شریک ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ یونان کشتی حادثے میں پورے ملک سے کئی پاکستانی جاں بحق ہوئے، یونان کے کوسٹ گارڈ نے بےحسی کا مظاہرہ کیا، ڈوبتے لوگوں کو نہیں بچایا، یونان کے لوگوں نے اس پر احتجاج کیا۔
مسلم لیگ کے رہنما نے کہا کہ 9 مئی واقعات کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا اصل چہرہ سب کے سامنے آچکا، 9 مئی واقعات کے بعد کچھ لوگوں نے مذمت کے بجائے پی ٹی آئی کے لیے بیرون ملک لابنگ کی۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اُس روز وائس چانسلر صاحبان سے متعلق بات کی تھی اس پر معذرت کی، آج بھی کرتا ہوں، لیکن یہاں کئی وی سی حضرات 11 برس سے عہدوں پر موجود ہیں۔