لاہور(اردوٹائمز) یوم عاشور مرکزی جلوس، محسن نقوی 2 گھنٹے تک سکیورٹی ودیگر انتظامات کی خود نگرانی کر تے رہے، موقع پر ہدایات جاری کیں
نگران وزیر اعلی محسن نقوی نے کربلا گامے شاہ کے قریب مرکزی جلوس اور عزاداروں کیلئے کئے گئے انتظامات کا معائنہ کیا
محسن نقوی نے جلوس کے کربلا گامے شاہ اختتام پذیر ہونے کا مشاہدہ کیااورجلوس کے پرامن اختتام پذیر ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا
40 ہزار مجالس اور 10 ہزار جلوسوں کی سکیورٹی ایک چیلنج، 95 فیصد موبائل سروس بحال،بہترین ٹیم ورک کے ذریعے کام کیا:محسن نقوی
سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا،اللہ تعالیٰ کا بے پناہ شکرادا کرتے ہیں کہ پنجاب بھر میں یوم عاشور خیر و عافیت اورپرامن طور پر گزرا
وزراء، چیف سیکرٹری، آئی جی، کمشنرز، آرپی اوز،امن کمیٹیو ں، پولیس، انتظامیہ اور واسا سمیت تمام اداروں نے دن رات ایک کیا
لاہور30جولائی:نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے یوم عاشور کے مرکزی جلوس کا کربلا گامے شاہ کے قریب معائنہ کیا اور مرکزی جلوس کے سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا- محسن نقوی نے عزاداروں کیلئے کئے گئے انتظامات کا مشاہدہ کیا – وزیر اعلی محسن نقوی تقریبا 2 گھنٹے تک مرکزی جلوس کی خود نگرانی کرتے رہے اور انسپکٹر جنرل پولیس، سی سی پی او، ڈی آئی جی آپریشنزکو موقع پر ہی ضروری ہدایات دیتے رہے – مرکزی جلوس کے عزاداروں نے نماز مغربین ادا کی اوریوم عاشور کا مرکزی جلوس کربلا گامے شاہ پہنچا- وزیر اعلی محسن نقوی نے مرکزی جلوس کے کربلا گامے شاہ اختتام پذیر ہونے کا مشاہدہ کیا-محسن نقوی نے جلوس کے پرامن اختتام پذیر ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا اورچیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا – بعد ازاں وزیر اعلی محسن نقوی نے یوم عاشور کے مرکزی جلوس کے کربلا گامے شاہ میں پرامن اختتام پذیر ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالی کا بے پناہ شکرادا کرتے ہیں کہ پنجاب بھر میں یوم عاشور خیر و عافیت اورپرامن طور پر گزرا- ڈسٹرکٹ اور ڈویژنل امن کمیٹیو ں نے امن عامہ کیلئے بھرپور کردار ادا کیا جس پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں – پولیس، انتظامیہ اور واسا سمیت تمام اداروں نے دن رات ایک کیا جس پر میں انہیں مبارکباد دیتا ہوں – پنجاب میں 95 فیصد جلوس پرامن طور پر اختتام پذیر ہو چکے ہیں، چند شہروں میں جلوس اختتامی منزل کی جانب رواں دواں ہیں -پنجاب میں تمام جلوس اور مجالس اتحاد اوراتفاق کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی ہیں – محسن نقوی نے کہا کہ 40 ہزار مجالس اور 10 ہزار جلوسوں کی سکیورٹی ایک چیلنج سے کم نہ تھی- چیف سیکرٹری اور انسپکٹر جنرل پولیس روزانہ کی بنیادپر میٹنگز کرتے تھے- ہم نے فیصلہ کیا کہ رواں برس یوم عاشور پر موبائل سروس کو بند نہیں کرنا کیونکہ اس سے عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے -رواں برس 95 فیصد موبائل سروس بحال رہی، جہاں ضرورت تھی صرف وہاں موبائل سروس بند کی گئی-ضلعی انتظامیہ اور پنجاب سیف سٹی اتھارٹی نے بڑے پیمانے پر کیمروں سے جلوسوں و مجالس کی نگرانی کی-ایم ڈی واسا لاہور نے ساری رات جاگ کر محنت کی، بارش کی وجہ سے جلوسوں کے روٹس پر جہاں پانی جمع ہوا منٹوں میں کلیئر کرایا- لاہور کے علاوہ باقی شہروں میں بھی کمشنر ز، آرپی اوز، ڈی پی اوز، ڈپٹی کمشنرز، محکمہ صحت، ریسکیو1122 اور دیگر اداروں نے جانفشانی سے کام کیا- صوبائی وزراء ڈویژنز میں جلوسوں کے ساتھ موجود رہے اور قیام امن میں بھرپور کردار ادا کیا – چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس لگاتار مختلف شہرو ں کے دورے کرتے رہے- محسن نقوی نے کہا کہ ہم نے بہترین ٹیم ورک کے ذریعے کام کیا اور اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے ہیں کہ محرم میں پنجاب بھرمیں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا-ہم نے سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا اور سکیورٹی بڑھائی لیکن لوگوں کوپریشان نہیں ہونے دیا- مکمل ٹیم ورک کے ساتھ مطلوبہ مثبت نتائج حاصل کئے-انہوں نے کہا کہ امن و امان کو یقینی بنانے کے لئے تمام مکاتب کے علماء کرام کا شکرگزار ہوں -میری ٹیم میرے ساتھ کھڑی ہے، ٹیم ورک کے ساتھ باقی ٹاسک بھی پورے کئے جائیں گے-چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، کمشنر لاہور ڈویژن، سی سی پی او، ڈی آئی جی آپریشنز، سیکرٹری اطلاعات، ڈی جی پی آر، ڈپٹی کمشنر، ایم ڈی واسا اور متعلقہ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے-