اسلام آباد (اردو ٹائمز) گزشتہ روز City Traffic Police Rawalpindi کے سی ٹی او تیمور خان و فورس کی نالائقی و نااہلی وجہ سے جہلم روڈ پر بدترین ٹریفک جام پر گھنٹوں پھنسے رہنے والے Rawalpindi Police سی پی او سید خالد محمود ہمدانی اور @Rporwp سید
خرم علی جلال میں آگئے
سٹی ٹریفک پولیس ہیڈ کوارٹرز سیل کردیا
سٹی ٹریفک پولیس ہیڈ کوارٹر میں جاری سارے امور بشمول لاہسنسنگ کا عمل روک دیا گیا
سی ٹی او تیمور خان و دیگر سٹاف کی سی پی او آفس حاضری
واضع رہے گزشتہ روز راولپنڈی اسلام آباد میں سڑکوں پر موجود عوام اس وقت بدترین ٹریفک جام میں پھنس گئے جب اسلام آباد ایکسپریس وے پر گلبرک گرین کے قریب عوام کی بڑی تعداد نے ٹریفک روڈ ایکسیڈینٹ میں جانبحق ہونے والے افراد بعد پولیس اخلاف مظاہر کیا
اس وجہ سے لاہور جانے والی تمام ٹریفک کورال چوک سے پنڈی داخل ہو گئی
مزید جلتی پر تیل کا کام زیر تعمیر سواں پل نے کردیا جہاں دونوں اطراف ہزاروں گاڑیاں پھنس گئیں
اسی طرح DHA1 بحریہ ٹاؤن، ہائی کورٹ روڈ، پی ڈبلیو ڈی، گلریز، گلستان کالونی میں جب لوگوں نے رش سے نکلنے کی کوشش کی تو صورتحال اور بگڑ گئی
اس دوران سی پی او اور آر پی او راولپنڈی گزشتہ روز میانوالی پولیس مقابلہ میں شہید ہونے والے @OfficialDPRPP ایلیٹ فورس کے جوان کی نماز جنازہ ادا کرنے گجر خان جانے لیے روانہ ہوئے تو جہلم روڈ پر ٹریفک جام میں گھنٹوں پھنسے رہے
اس ساری بدترین صورتحال میں سی ٹی او تیمور خان (جوکہ زیادہ تر اپنے فل ائیر کنڈیشنڈ دفتر میں پائے جاتے اور سڑکوں پر کم ہی نظر آتے) کسی جگہ نظر نہ آئے جس پر @RwpPolice کے دو سینئر افسران جلال میں آگئے اور آج ہیڈ کوارٹر ریس کورس کو تالے لگا دیے اور سی ٹی او سمیت تمام عملے کو اپنے دفاتر طلب کر لیا
زرائع مطابق City Traffic Police Rawalpindi کے سی ٹی او تیمور خان کی اپنی ڈیوٹی میں عدم دلچسبی، ہر وقت دفتر میں اے سی تلے بیٹھے رہنے، کرپٹ وارڈنز خلاف ایکشن نہ لینے، MT برانچ سمیت دیگر “ریونیو جنریٹ” کرنے والی برانچز میں اپنے منظور نظر افسران/وارڈنز کو تعینات کرنے کی چرچے نہ صرف زبان زد عام تھے بلکہ @OfficialDPRPP کے آئی جی ڈاکٹر عثمان انور نے انکو سات دن کی ڈیڈ لائن دی تھی کہ شہر میں بڑھتے ہوئے ٹریفک کے مسائل حل کرو یا پھر گھر جانے کی تیاری کرو
زرائع کا دعویٰ ہے کہ اب مبینہ طور پر تگڑی سفارش نات ہونے والے @ctprwp کے سی ٹی او تیمور خان کا کل والی پریشان کن صورتحال بعد اپنی سیٹ بچانا مشکل ہوگیا ہے